Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب سے دل کا دل سے لب کا رابطہ کوئی نہیں

خورشید رضوی

لب سے دل کا دل سے لب کا رابطہ کوئی نہیں

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    لب سے دل کا دل سے لب کا رابطہ کوئی نہیں

    حسرتیں ہی حسرتیں ہیں مدعا کوئی نہیں

    حرف غم ناپید ہے آنکھوں میں نم ناپید ہے

    درد کا سیل رواں ہے راستا کوئی نہیں

    اپنے من کا عکس ہے اپنی صدا کی بازگشت

    دوست دشمن آشنا نا آشنا کوئی نہیں

    سب کے سب اپنے گریبانوں میں ہیں ڈوبے ہوئے

    گل سے گل تک رشتۂ موج صبا کوئی نہیں

    حال زار ایسا کہ دیکھے سے ترس آنے لگے

    سنگ دل اتنے کہ ہونٹوں پر دعا کوئی نہیں

    کیا کوئی راکب نہیں ہم میں سمند وقت کا

    نقش پا سب ہیں تو کیا زنجیر پا کوئی نہیں

    میں تو آئینہ ہوں سب کی شکل کا آئینہ دار

    بزم میں لیکن مجھے پہچانتا کوئی نہیں

    دل کے ڈوبے سے مٹی دست شناور کی سکت

    موج کی طغیانیوں سے ڈوبتا کوئی نہیں

    آنکھ میچو گے تو کانوں سے گزر آئے گا حسن

    سیل کو دیوار و در سے واسطہ کوئی نہیں

    عرش کی چاہت ہو یا پاتال کا شوق سفر

    ابتدا کی دیر ہے پھر انتہا کوئی نہیں

    کارواں خورشیدؔ جانے کس گپھا میں کھو گیا

    روشنی کیسی کہ صحرا میں صدا کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے