Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب تک آیا گلہ ہمیشہ سے

تاجدار عادل

لب تک آیا گلہ ہمیشہ سے

تاجدار عادل

MORE BYتاجدار عادل

    لب تک آیا گلہ ہمیشہ سے

    اور میں چپ رہا ہمیشہ سے

    سب ہواؤں سے جنگ کرتا رہا

    ایک ننھا دیا ہمیشہ سے

    سوچ پر لگ سکی نہ پابندی

    یوں ہی آئی ہوا ہمیشہ سے

    کتنی شکلیں بدل کے آتا ہے

    اک وہی واقعہ ہمیشہ سے

    بات آسودگی کی ہوتی ہے

    کون کس کو ملا ہمیشہ سے

    یاد کرتا رہا کسی کو کوئی

    پھول دل میں کھلا ہمیشہ سے

    اس نگہ کے سبب سے پایا ہے

    سب نے اپنا پتا ہمیشہ سے

    عدل فریاد سے ملا نہ کبھی

    وقت چیخا کیا ہمیشہ سے

    یہ فریب وفا نیا تو نہیں

    یوں ہی ہوتا رہا ہمیشہ سے

    سب اسے ڈھونڈتے رہے اور وہ

    یوں ہی چھپتا رہا ہمیشہ سے

    بچے سن کر کہانی کہتے ہیں

    یوں ہی کیسے ہوا ہمیشہ سے

    زندگی اتنی رائیگاں کیوں ہے

    کیوں نہ وہ مل سکا ہمیشہ سے

    وہ جو دریا کے بیچ رہتا ہے

    وہی پیاسا ملا ہمیشہ سے

    سب پرندے فضا میں اڑتے ہیں

    جال بچھتا رہا ہمیشہ سے

    کارواں راستے میں چلتے رہے

    راستہ چپ رہا ہمیشہ سے

    قیمتی تھا ہوائے غم کے لیے

    ایک دل کا دیا ہمیشہ سے

    چھوٹی چھوٹی سی خواہشوں کے لیے

    کوئی زندہ رہا ہمیشہ سے

    دل ہے کیا چیز حل ہوا نہ کبھی

    میرا یہ مسئلہ ہمیشہ سے

    ہر مسافر کے ساتھ آتا ہے

    اک نیا راستہ ہمیشہ سے

    آج تک یہ نہیں کھلا عادل

    کیا ہوا فیصلہ ہمیشہ سے

    ہوئی دراصل مات کس کو یہاں

    جیت میں کون تھا ہمیشہ سے

    مأخذ:

    Monthly Usloob (Pg. 400)

    • مصنف: Mushfiq Khawaja
      • اشاعت: Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
      • ناشر: Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007
      • سن اشاعت: Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے