لب تھرتھرائے جب تری کاوش میں ڈھل گئے
ہم خامشی سے تیری سفارش میں ڈھل گئے
تنہا تھے پہلے ہم بھی کہیں بھیڑ میں مگر
جب تو ملا تو سارے ہی نرمش میں ڈھل گئے
تیری ہنسی سے سارے نظارے نکھر گئے
جو لمحہ تیرے ساتھ تھے تابش میں ڈھل گئے
ہر بات میں ترا ہی اثر بولنے لگا
جذبات روح کے مرے خواہش میں ڈھل گئے
برسی تری نگاہ تو موسم بدل گیا
آنسو تھے جو وہ سارے ہی بارش میں ڈھل گئے
خوشبو ترے بدن کی جو لہرائی سرد رات
وہ خواب شاذؔ تیری ہی لرزش میں ڈھل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.