Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ گونگے ہو گئے لہجے کی عیاری کے بعد

مرتضی علی شاد

لفظ گونگے ہو گئے لہجے کی عیاری کے بعد

مرتضی علی شاد

MORE BYمرتضی علی شاد

    لفظ گونگے ہو گئے لہجے کی عیاری کے بعد

    وہ برہنہ ہو گیا اتنی اداکاری کے بعد

    چند بوسیدہ کتابیں کرم خوردہ کچھ ورق

    یہ صلہ بھی کم نہیں اک جرم فن کاری کے بعد

    رات کے منظر کھلی آنکھوں میں پتھر ہو گئے

    خواب میں جاگے ہوئے لگتے ہیں بیداری کے بعد

    آنسوؤں کو قہقہوں کا روپ دے جاتا ہے وہ

    اس طرح ہنستا تو ہے لیکن کلا کاری کے بعد

    جن کتابوں میں رکھے تھے خواب گزری فصل کے

    ہم نے خود ان کو جلا ڈالا نگہ داری کے بعد

    اب کسی سے کیا کہیں بدنام وحشت کا سبب

    خود بھی شرمندہ ہیں ہم دل کی سبک ساری کے بعد

    مأخذ:

    جاگتی راتوں کی فصل (Pg. 77)

    • مصنف: مرتضی علی شاد
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے