لحن داؤدی
خدا اپنے نبیوں کو معجزے عطا کرتا تھا۔ جو ایک سطح پر ان کی قوم کے لیے ان کے نبی ہونے کی دلیل بھی ہوتے تھے۔
حضرت داؤد کو دو معجزے عطا کیے گیے تھے ایک ان کی سریلی اور خوبصورت آواز جس میں اس قدرتاثیر تھی کہ جب وہ زبور کی تلاوت کرتے تھے تو انسانوں کے ساتھ چرند پرند بھی وجد میں آجاتے تھے۔ داؤد کی اسی طرزتلاوت کو لحن داؤدی کہا جاتاہے۔
حضرت داؤد کو دوسرا معجزہ یہ عطا کیا گیا تھا کہ ان کے ہاتھ میں لوہے اور فولاد کو موم کی مانند نرم ونازک کردیا گیا تھا۔ حضرت داؤد اپنی معاشی ضرورتوں کیلئے زرہ سازی کا کام کرتے تھے اس معجزے کے طفیل جب زرہیں بناتے تو سخت مشقت کے بغیر لوہے کو اپنی خواہش کے مطابق موڑ لیتے۔ تاریخی اعتبار سے داؤد کا زمانہ لوہے کے زمانے سے متعلق ہے۔ یہ تلمیح ان اشعار میں مستعمل ہے۔
ترے جو ذکر میں رہتے ہیں ذاکراں دائم
ہے ان کو حضرت داؤد کی خوش الحانی
ولی دکنی
اس کے حلقوم میں ہے نغمۂ داؤد کا گھر
اورگلے میں ہے کیا اس کے صفائی نے وطن
انشااللہ خاں انشا
ایک دھوکا ہے لحن داؤدی
اک تماشا ہے حسن کنعانی
حالی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.