لہو لہو جو مرا سر مجھے دکھائی دیا
لہو لہو جو مرا سر مجھے دکھائی دیا
خود اپنے ہاتھ میں پتھر مجھے دکھائی دیا
بصیرتوں میں اضافہ ہوا نشاط کے بعد
نشے میں روح کا منظر مجھے دکھائی دیا
ازل سے ڈھونڈھتا ہوں میں زمین پر جس کو
وہ شخص خواب میں اکثر مجھے دکھائی دیا
ہتھیلی اس کی ہے لیکن لکیریں میری ہیں
کہ ان میں اپنا مقدر مجھے دکھائی دیا
خود اپنے دل میں چبھن سی جو کی کبھی محسوس
تو اس کی آنکھ میں نشتر مجھے دکھائی دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.