Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحہ لمحہ بیت چکا ہے اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

نقاش کاظمی

لمحہ لمحہ بیت چکا ہے اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

نقاش کاظمی

MORE BYنقاش کاظمی

    دلچسپ معلومات

    (1969ء)

    لمحہ لمحہ بیت چکا ہے اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

    بھولی بسری یادیں سب کے آگے بھی دہراؤ تو کیا

    کون پرایا درد سمیٹے کون کسی کا یار بنے

    اپنا زخم ہے اپنا پیارے لوگوں کو دکھلاؤ تو کیا

    پہلے تو تم آگ لگا کر سب کچھ جلتا چھوڑ گئے

    دیواریں تاریک ہوئی ہیں اب اس گھر میں آؤ تو کیا

    اس کا چہرہ اس کی آنکھیں اس کے لب وہ بات کہاں

    رنگ برنگی اخباروں کی تصویریں دکھلاؤ تو کیا

    میں اک ایسا پیڑ ہوں جس پر بیٹھ کے سب اڑ جاتے ہیں

    تم بھی میری شاخ پہ آ کر بیٹھو اور اڑ جاؤ تو کیا

    سوچ کی دھوپ تو کیا کم ہوگی سوچ کی کرنیں عام ہوئیں

    رات کے سائے میرے سر کے سورج پر پھیلاؤ تو کیا

    توڑ کے پیروں کی زنجیریں میدانوں کا عزم کرو

    اپنے گریبانوں کے پرچم کمروں میں لہراؤ تو کیا

    اپنے بدن کو صورت ایسی نذر صلیب ظلم کرو

    سونے کی معصوم صلیبیں سینوں پر لٹکاؤ تو کیا

    کیا کیا شعر کئے ہیں تم نے نقش غزل کی صورت میں

    ہم تم کو نقاشؔ کہیں گے تم شاعر کہلاؤ تو کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے