Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لے گیا گھر سے انہیں غیر کے گھر کا تعویذ

ریاضؔ خیرآبادی

لے گیا گھر سے انہیں غیر کے گھر کا تعویذ

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    لے گیا گھر سے انہیں غیر کے گھر کا تعویذ

    ہم نے دیکھا نہ سنا ایسے اثر کا تعویذ

    دے کے بو زلف کی رکھ لو تہہ محرم دل کو

    خواب میں پھر نہ ڈرو گے یہ ہے ڈر کا تعویذ

    صدقے تیرے مجھے تسکین سے تسکین ہوئی

    خط ترا تھا کہ مرے درد جگر کا تعویذ

    ہو مبارک تجھے آنکھوں میں سمانا دن رات

    زیب بازو رہے ہر وقت نظر کا تعویذ

    رہ گیا غیر کے گھر جائیے بھی لائیے بھی

    آپ کے سر کی قسم آپ کے سر کا تعویذ

    باندھ لے بہر خدا اپنے بھرے بازو پر

    نظر بد سے بچائے گا نظر کا تعویذ

    گھر گئے اپنے بتا کر وہ ہمیں راہ عدم

    وصل کی شب کی نشانی ہے کمر کا تعویذ

    ہاتھ بھی آئیں تو ہے ہاتھ لگانا مشکل

    سر‌ بازو ہے بندھا خاص اثر کا تعویذ

    ڈر سے ان کے بھرے بازو کئی کاغذ اترے

    ہاتھ تھاما تھا شب وصل کہ سرکا تعویذ

    دل ہے اب مانگ کے آغوش میں دن رات ریاضؔ

    یہ تو سر چڑھ کے بنا یار کے سر کا تعویذ

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-270 p-132)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے