لے کے دل مہر سے پھر رسم جفا کاری کیا
لے کے دل مہر سے پھر رسم جفا کاری کیا
تم دل آرام ہو کرتے ہو دل آزاری کیا
تم سے جو ہو سو کرو ہم نہیں ہونے کے خفا
کچھ ہمیں اور سے کرنی ہے نئی یاری کیا
جوں حباب آئے ہیں ملنے کو نہ ہو چیں بہ جبیں
ہم سے اک دم کے لیے کرتے ہو بے زاری کیا
تیغ ابرو کی تو الفت نے کیا دل کو دو نیم
دیکھیں اب کرتی ہے کاکل کی گرفتاری کیا
پھر سناں مژۂ دل پر وہ اٹھاتا ہے نظیرؔ
زخم شمشیر نگہ آہ نہیں کاری کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.