Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھا ہوا ہے محبتوں کی زبور میں انتظار کرنا

انس نبیل

لکھا ہوا ہے محبتوں کی زبور میں انتظار کرنا

انس نبیل

MORE BYانس نبیل

    لکھا ہوا ہے محبتوں کی زبور میں انتظار کرنا

    یہ پوچھنا بھی قصور ہے کس قصور میں انتظار کرنا

    وہ تیز رفتار کچھ مسافر جو جلد بازی میں مر گئے ہیں

    ہے حشر تک اب انہیں مسلسل قبور میں انتظار کرنا

    نشہ نہ کرنا کہ جانے ہو جائے ہجر میں کب کوئی کرامت

    سو رہ کے پورے حواس پورے شعور میں انتظار کرنا

    یہ کیا غضب ہے کہ قرب حاصل ہے پر نہیں اختیار حاصل

    ہے ہم کو یعنی ترا ہی تیرے حضور میں انتظار کرنا

    وگرنہ تنہائی کی سیہ رات دل کی بینائی چھین لے گی

    سو تم ہمارا سنہری یادوں کے نور میں انتظار کرنا

    طویل دن اور سروں پہ سورج بدن پسینے میں غرق یعنی

    سزا ہی ہوگا سزا کا یوم نشور میں انتظار کرنا

    وہ عشق ہو یا حصول شہرت خودی کا عرفاں ہو یا کمانا

    مجھے پڑا زندگی کے سارے امور میں انتظار کرنا

    ہر اک بیاں میں سنا رہا ہے وہ صبر کرنے کے ہی فضائل

    خطیب کو پڑ رہا ہے جو شوق حور میں انتظار کرنا

    نبیلؔ ہو جاتے ہیں جہاں میں بہت سے لوگ اس لیے بھی پاگل

    گراں گزرتا نہیں ہے ذہنی فتور میں انتظار کرنا

    مأخذ:

    سرمایہ تنہائی (Pg. 58)

    • مصنف: انس نبیل
      • ناشر: ادارہ ادب اسلامی ہند، مہارشٹر
      • سن اشاعت: 2022

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے