لوگ کہتے ہیں کانٹوں بھرا راستہ
لوگ کہتے ہیں کانٹوں بھرا راستہ
اتنا مشکل نہیں عشق کا راستہ
اس کا دل رو دیا میں نے جب یہ کہا
تم نہ دیکھو مرا دل ربا راستہ
پھر وہ ساتھ آ گیا کر کے عہد وفا
بچ گیا وہ بھٹکنے کو تھا راستہ
ساتھ میرے وہ ناز بہاراں چلا
اس کے قدموں سے گلشن بنا راستہ
میں طلب گار تھا منزل حسن کا
اس تبسم نے دکھلا دیا راستہ
ہائے یہ قافلہ کس طرف چل دیا
رات اور پیچ و خم سے بھرا راستہ
میں سمجھتا رہا اس کو حد یقین
رہبر خود کو کہتا رہا راستہ
ہم سفر میں شعور سفر ہی نہ تھا
اس لیے اس کو بھٹکا گیا راستہ
میں چلا ہوش کے راستے پر مگر
میکدے کی طرف مڑ گیا راستہ
کچھ نہ تھا بس یہ آواز تھی اور میں
کوئی کہتا تھا اب بھول جا راستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.