Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ کہتے ہیں کہ قاتل کو مسیحا کہئے

فیض الحسن خیال

لوگ کہتے ہیں کہ قاتل کو مسیحا کہئے

فیض الحسن خیال

MORE BYفیض الحسن خیال

    لوگ کہتے ہیں کہ قاتل کو مسیحا کہئے

    کیسے ممکن ہے اندھیروں کو اجالا کہئے

    چہرے پڑھنا تو سبھی سیکھ گئے ہیں لیکن

    کیسی تہذیب ہے اپنوں کو پرایا کہئے

    جانے پہچانے ہوئے چہرے نظر آتے ہیں

    وقت قاتل ہے یہاں کس کو مسیحا کہئے

    آپ جس پیڑ کے سائے میں کھڑے ہیں اس کو

    صحن گلشن نہیں جلتا ہوا صحرا کہئے

    سب کے چہروں پہ ہیں اخلاق‌ و مروت کے نقاب

    کس کو اپنا یہاں اور کس کو پرایا کہئے

    شب کے ماتھے پہ کوئی سایہ نمودار ہوا

    اس کو اب پیار کے آنگن کا سویرا کہئے

    زہر تنہائی غم پی کے محبت میں خیالؔ

    کس طرح موت کو جینے کا سہارا کہئے

    مأخذ:

    Subh Ka Suraj (Pg. 95)

    • مصنف: فیض الحسن خیال
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: فیض الحسن خیال
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے