Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ ملتے بچھڑتے رہتے ہیں

آغاز بلڈانوی

لوگ ملتے بچھڑتے رہتے ہیں

آغاز بلڈانوی

MORE BYآغاز بلڈانوی

    لوگ ملتے بچھڑتے رہتے ہیں

    رشتے بنتے بگڑتے رہتے ہیں

    یہ نئے راستے ہیں چاہت کے

    آئے دن جو اکھڑتے رہتے ہیں

    غم نہ کر دل کے ٹوٹ جانے کا

    یہ چمن تو اجڑتے رہتے ہیں

    ہے زمانہ نئی روایت کا

    لوگ باہم جھگڑتے رہتے ہیں

    دل رفو کب تلک کرو گے تم

    کچے دھاگے ادھڑتے رہتے ہیں

    بہتے رہتے ہیں اشک آنکھوں سے

    اور گنہ میرے جھڑتے رہتے ہیں

    پیار جب بھی جتانا ہوتا ہے

    مجھ سے آغازؔ لڑتے رہتے ہیں

    مأخذ:

    نئے سفر کا آغاز (Pg. 44)

    • مصنف: آغاز بلڈانوی
      • ناشر: اسباق پبلی کیشنز، پونہ
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے