Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں

عدیم ہاشمی

لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں

    ہم شاہ غم تھے ہم کو یہی رانیاں ملیں

    صحراؤں میں بھی جا کے نظر آئے سیل آب

    دریا سے دور بھی ہمیں طغیانیاں ملیں

    آیا نہ پھر وہ دور کہ جی بھر کے کھیلئے

    بچپن کے بعد پھر نہ وہ نادانیاں ملیں

    رہ کر الگ بھی ساتھ رہا ہے کوئی خیال

    تنہائی میں بھی خود پہ نگہبانیاں ملیں

    پانی کے ساتھ عکس بھی بہہ کر چلے گئے

    سوکھی ندی تو پھر وہی ویرانیاں ملیں

    اپنی ہی آنکھ پر گئے لمحوں کا بوجھ تھا

    اس کی نظر میں تو وہی جولانیاں ملیں

    بیٹھا رہا ہمائے ستم سر پہ ہی عدیمؔ

    ہر دشت کرب کی ہمیں سلطانیاں ملیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 1052)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے