Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لٹ گئے مصر کا بازار لگانے والے

تعظیم ارزاں امروہی

لٹ گئے مصر کا بازار لگانے والے

تعظیم ارزاں امروہی

MORE BYتعظیم ارزاں امروہی

    لٹ گئے مصر کا بازار لگانے والے

    سو گئے خواب کی تعبیر بتانے والے

    اپنی مرضی سے جو اک پھول کھلا سکتے نہیں

    آ گئے سب کو ہرے باغ دکھانے والے

    ایسا ہوتا ہے سیاست کا بھیانک چہرہ

    لاش اٹھاتے ہیں وہی لاش گرانے والے

    ایسی دعوت تو کسی نے بھی نہیں کی ہوگی

    اپنے مہماں کو اندھیرے میں کھلانے والے

    سہما سہما سا نظر آتا ہے بوڑھا برگد

    اب پرندے ہیں کہاں شور مچانے والے

    لڑکیاں سانولے رنگوں کی کنواری ہی رہیں

    سب کے سب مر گئے مجنوں کے گھرانے والے

    بے سروں سے تو مرا دور کا رشتہ بھی نہیں

    میں وہ نغمہ ہوں جسے گا گئے گانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے