لو کے موسم میں بہاروں کی ہوا مانگتے ہیں
لو کے موسم میں بہاروں کی ہوا مانگتے ہیں
ہم کف دست خزاں پر بھی حنا مانگتے ہیں
ہم نشیں سادہ دلی ہائے تمنا مت پوچھ
بے وفاؤں سے وفاؤں کا صلہ مانگتے ہیں
کاش کر لیتے کبھی کعبۂ دل کا بھی طواف
وہ جو پتھر کے مکانوں سے خدا مانگتے ہیں
جس میں ہو سطوت شاہین کی پرواز کا رنگ
لب شاعر سے وہ بلبل کی نوا مانگتے ہیں
تاکہ دنیا پہ کھلے ان کا فریب انصاف
بے خطا ہو کے خطاؤں کی سزا مانگتے ہیں
تیرگی جتنی بڑھے حسن ہو افزوں تیرا
کہکشاں مانگ میں ماتھے پہ ضیا مانگتے ہیں
یہ ہے وارفتگئ شوق کا عالم سردارؔ
بارش سنگ ہے اور باد صبا مانگتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Ali Sardar Jafri Vol.II (Pg. 517)
- Author : Ali Ahmad Fatmi
- مطبع : Qaumi Council Baray-e-farog Urdu Zaban, New Delhi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.