Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مآل جور سمجھے اور نہ انجام وفا سمجھے

منیر بھوپالی

مآل جور سمجھے اور نہ انجام وفا سمجھے

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    مآل جور سمجھے اور نہ انجام وفا سمجھے

    نہ ان کا مدعا جانا نہ اپنا مدعا سمجھے

    تم اس مدہوش کو کیوں شاکیٔ جور و وفا سمجھے

    جو مصروف دعا رہ کر نہ مقصود دعا سمجھے

    زمانہ میں ہزاروں صورتیں ہیں موت آنے کی

    ہمیں کیوں کوئی اس کا کشتۂ تیغ ادا سمجھے

    وفا کا تذکرہ بھی جرم ہے کیا کیوں بگڑتے ہو

    ذرا سوچو تو کیا میں نے کہا اور آپ کیا سمجھے

    اگر تو دشت غربت میں مرا ہو ہم سفر ناصح

    تو رہزن تو کجا ریگ رواں کو رہنما سمجھے

    جہاں میں بے نیازی کی اسے شانیں دکھانا ہیں

    وہ کیوں پابند فطرت ہو وہ کیوں اچھا برا سمجھے

    کسی کی شوخیٔ برق نظر کا ہے یہ آئینہ

    منیرؔ اس اضطراب دل کو میرے کوئی کیا سمجھے

    مأخذ:

    دیوان منیر (Pg. 90)

    • مصنف: منیر بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے