مانے تو کس کی دیوانہ مانے
جتنی زبانیں اتنے فسانے
انداز اس کا احوال میرا
کچھ میں نہ سمجھوں کچھ وہ نہ جانے
اللہ رے یہ خود اعتمادی
میں اب چلا ہوں ان کو بلانے
گم کردۂ رہ کیا سوچتا ہے
چھوڑ آیا پیچھے کتنے ٹھکانے
میری وفا کا وہ معترف ہے
اپنی خطا کو مانے نہ مانے
چاہو تو آؤ چاہو نہ آؤ
دونوں کے یکساں حیلے بہانے
کچھ میرے غم سے نسبت ہے ان کو
یاد آ رہے ہیں کتنے فسانے
کیا ہے سلیمؔ ان باتوں کا حاصل
کس کو چلا ہے تو آزمانے
مأخذ:
Noquush (Pg. B-370 E-384)
-
- اشاعت: May June 1954
- ناشر: Nuqoosh Press Lahore
- سن اشاعت: May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.