مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم
مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم
ہم کو خوشی ملے تو نہ لیں گے خوشی سے ہم
پھولوں کی آرزو نہ کریں گے کسی سے ہم
کانٹے سمیٹ لائے ہیں ان کی گلی سے ہم
ہم شام غم کو صبح مسرت کا نام دیں
سورج کریں طلوع نہ کیوں تیرگی سے ہم
سچ کے لئے ہم آج کے سقراط بن گئے
پیتے ہیں جام زہر کا اپنی خوشی سے ہم
ہم مل کے خود سے خود کو بھی پہچانتے نہیں
اپنے لیے بھی بن گئے ہیں اجنبی سے ہم
غم کھاتے کھاتے ہو گیا مانوس غم مزاج
ہو جاتے ہیں فسردہ و محور خوشی سے ہم
ہم کو وطن میں اب کوئی پہچانتا نہیں
اپنے وطن میں پھرتے ہیں اب اجنبی سے ہم
بن جائیں کیوں نہ خود ہی نمود سحر کی ضو
آسیؔ ضیا طلب نہ کریں تیرگی سے ہم
- کتاب : Harf Harf Khowab (Pg. 53)
- Author : asi ramnagari
- مطبع : Nasim Pathara Po. Moghalsarai (Varansi) (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.