Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مایوس میرے غم سے نہ ہو چارہ گر کہیں

کنول ایم۔اے

مایوس میرے غم سے نہ ہو چارہ گر کہیں

کنول ایم۔اے

MORE BYکنول ایم۔اے

    مایوس میرے غم سے نہ ہو چارہ گر کہیں

    گھبرا کے کہہ نہ جائے کہ بے موت مر کہیں

    دل کو بھی اب جلا نہ دے سوز جگر کہیں

    برباد ہو نہ جائے مرا یہ بھی گھر کہیں

    وہ آئنے میں محو ہیں میں ان میں محو ہوں

    میری نظر کہیں ہے تو ان کی نظر کہیں

    اے پیکر جمیل تجھے یاد ہو نہ ہو

    تجھ سے کبھی ملے تو تھے ہم بیشتر کہیں

    کیا مرحلے ہیں راہ محبت کے مرحلے

    دل پر کہیں بنی ہے مری جان پر کہیں

    ٹھہرا ہو ایک پل بھی جہاں کاروان دل

    آیا نہ راہ شوق میں ایسا نگر کہیں

    منزل کی جستجو میں یہ عالم ہے الاماں

    روکے ہوئے ہیں راہ کہیں راہ بر کہیں

    ہم نے بڑے خلوص و محبت سے بات کی

    جب بھی ہمیں ملا ہے کوئی معتبر کہیں

    شوق سفر تو ہے دل پر اشتیاق کو

    ہو جائے مضمحل نہ یہ وقت سفر کہیں

    روز ازل وہ درد مسلسل عطا ہوا

    دل کو سکون مل نہ سکا عمر بھر کہیں

    اس خانماں خراب کا عالم نہ پوچھئے

    جس بے نوا کی شام کہیں ہو سحر کہیں

    ہر ذرہ پر‌ ضیا تھا تری جلوہ گاہ کا

    میری ہی تھی خطا کہ جھکایا نہ سر کہیں

    اے ہم سفر یہ عزم سفر تو بجا سہی

    در پیش ہو نہ زحمت طول سفر کہیں

    رہنے دے اپنے حال میں مست اے صبا نہ چھیڑ

    میرا ابھی خیال کہیں ہے نظر کہیں

    بہر خدا نہ چھیڑئیے یوسف کا واقعہ

    بے آبرو ہوا نہ کوئی اس قدر کہیں

    تسخیر کائنات کے دعوے بجا سہی

    ہم رتبۂ خدا بھی ہوا ہے بشر کہیں

    ہو تیری بات بات میں اک بات اے کنولؔ

    بے لطف بے مزہ نہ ہو فکر و نظر کہیں

    مأخذ:

    برگ و بار (Pg. 31)

    • مصنف: کنول ایم۔اے
      • ناشر: خم خانۂ ادب، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے