مایوسی کی برف پڑی تھی لیکن موسم سرد نہ تھا
مایوسی کی برف پڑی تھی لیکن موسم سرد نہ تھا
آج سے پہلے دل میں یارو! اتنا ٹھنڈا درد نہ تھا
تنہائی کی بوجھل راتیں پہلے بھی تو برسی تھیں
زخم نہیں تھے اتنے قاتل غم اتنا بے درد نہ تھا
پھرتے ہیں اب رسوا ہوتے کل تک یہ رفتار نہ تھی
شہر میں تھیں سو کوئے ملامت دل آوارہ گرد نہ تھا
مرنے پر بھی لو دیتی تھی دیوانے کے دل کی آگ
پتھرائی تھیں آنکھیں لیکن پھول سا چہرہ زرد نہ تھا
حرف تسلی موج ہوا تھے موج ہوا سے ہوتا کیا
سینے کا پتھر تھا قیصرؔ، غم دامن کی گرد نہ تھا
مأخذ:
Mujalla Dastavez (Pg. 229)
- مصنف: Aziz Nabeel
-
- اشاعت: 2010
- ناشر: Edarah Dastavez
- سن اشاعت: 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.