Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مایوسیوں کی ہجر میں اب انتہا نہیں

صفدر مرزا پوری

مایوسیوں کی ہجر میں اب انتہا نہیں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    مایوسیوں کی ہجر میں اب انتہا نہیں

    یہ خوف ہے کہ کہہ نہ اٹھے دل خدا نہیں

    ہم سے سنو بتوں سے اگر آشنا نہیں

    یہ ناخداۓ کشتیٔ دل ہیں خدا نہیں

    سنتے کسی غریب کی کیوں التجا نہیں

    سب ہے تمہارے قبضۂ قدرت میں کیا نہیں

    یہ بے قراری دل بھی نہ خود بن سکا ہدف

    ہاں ہاں تمہارے تیر کی کوئی خطا نہیں

    اپنی زباں سے ہم اسے بے درد کیوں کہیں

    یہ اور بات ہے کہ وہ درد آشنا نہیں

    اب ہاتھ ظلم سے بھی اٹھایا غضب کیا

    ظالم ترے ستم کا بھی اب آسرا نہیں

    اب تک تو سوتے ہوتے مزے سے لحد میں ہم

    افسوس ہے تمہاری ادا میں قضا نہیں

    کافی ہے عرض حال کو حسرت بھری نگاہ

    پردے کی بات منہ سے کہوں یہ روا نہیں

    کیا ہو گیا شباب کہ جاتے ہیں رنگ طبع

    صفدرؔ ترے کلام میں اب وہ مزا نہیں

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 107)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے