Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مچلتی ہے مرے سینے میں تیری آرزو کیا کیا

فروغ حیدرآبادی

مچلتی ہے مرے سینے میں تیری آرزو کیا کیا

فروغ حیدرآبادی

MORE BYفروغ حیدرآبادی

    مچلتی ہے مرے سینے میں تیری آرزو کیا کیا

    لیے پھرتی ہے تیری چاہ مجھ کو کو بہ کو کیا کیا

    رہی ہے بعد مردن بھی تمہاری جستجو کیا کیا

    غبار خاک مرقد اڑ رہا ہے چار سو کیا کیا

    کبھی عاشق کو سمجھایا کبھی غیروں کو بہلایا

    فریب آمیز ہیں چالیں تری او حیلہ جو کیا کیا

    رہائی دی مجھے قید علائق سے عنایت کی

    کسی کی تیغ کا ممنون ہے میرا گلو کیا کیا

    بہاریں لوٹتا ہوں آپ کے تشریف لانے میں

    پھلا پھولا ہے میرا آج نخل آرزو کیا کیا

    تمہیں بھی یاد ہیں کچھ قول و اقرار و قسم اپنے

    ہوئی تھی درمیاں میرے تمہارے گفتگو کیا کیا

    خیال ہجر سے حالت تغیر ہوتی جاتی ہے

    اڑا جاتا ہے میرے دل سے رنگ آرزو کیا کیا

    تمہارے واسطے سن لیتے ہیں ہر ایک کی باتیں

    ہمیں کہہ جاتے ہیں باتوں ہی باتوں میں عدو کیا کیا

    عدو کی منتیں کی ہیں قدم چومے ہیں درباں کے

    فروغؔ بے سر و ساماں ہوا بے آبرو کیا کیا

    مأخذ:

    Kalam-e-Frogh (Pg. 21)

      • اشاعت: 1998
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے