Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مچھلیاں جال مچھیرے دریا

اشرف یوسفی

مچھلیاں جال مچھیرے دریا

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    مچھلیاں جال مچھیرے دریا

    یہ مرے خواب یہ بہتے دریا

    برف پگھلی تری آہٹ پا کر

    تیری آواز پہ جاگے دریا

    یہ روانی نہیں دیکھی ہوگی

    تو نے دیکھے ہیں بہت سے دریا

    جس نے دیکھی نہیں آنکھیں تیری

    وہ کبھی شام کو دیکھے دریا

    کس کو کس پار اترنا ہے بتا

    اس کہانی میں ہیں کتنے دریا

    کشتیٔ نوح میں بیٹھا ہوں میں کیا

    پیچھے طوفاں ہے اور آگے دریا

    ڈوبنے والے بتاتے ہی نہیں

    کس قدر ہوتے ہیں گہرے دریا

    بستیاں ان کو بھی آتی ہیں نظر

    اتنے اندھے نہیں ہوتے دریا

    تو نے پایاب کیا ہے مجھ کو

    میں ہوا کرتا تھا پہلے دریا

    تو نہیں جانتا پانی کی کشش

    تو نے دیکھے نہیں ایسے دریا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے