Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدرسہ آوارگی اور ہاتھ میں بستہ نہ تھا

کرشن ادیب

مدرسہ آوارگی اور ہاتھ میں بستہ نہ تھا

کرشن ادیب

MORE BYکرشن ادیب

    مدرسہ آوارگی اور ہاتھ میں بستہ نہ تھا

    جو کتابوں میں ہے لکھا اس کو وہ پڑھتا نہ تھا

    یوں تو دروازے کھلے تھے سارے اس کے واسطے

    وہ مسافر راستوں کا ایک جا ٹھہرا نہ تھا

    جو سناتا تھا کبھی آب رواں کی داستاں

    اس کے ہونٹوں کا مقدر اوس کا قطرہ نہ تھا

    تشنگی ہی تشنگی تھی اور صحرا کے سراب

    آنکھ پانی پر تھی لیکن سامنے دریا نہ تھا

    چھوڑ آیا تھا جسے میں خود انا کے زعم میں

    پھر پلٹ کر اس کو میں نے عمر بھر دیکھا نہ تھا

    میرے ہاتھوں میں ہے خوشبو اس کے ہاتھوں کی ادیبؔ

    جسم جس کا چھو کے میں نے آج تک دیکھا نہ تھا

    مأخذ:

    Mujalla Dastavez (Pg. 402)

    • مصنف: Aziz Nabeel
      • اشاعت: 2013-14
      • ناشر: Edarah Dastavez
      • سن اشاعت: 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے