Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہہ‌ و نجوم پہ ڈالی کمند لوگوں نے

سجاد مرزا

مہہ‌ و نجوم پہ ڈالی کمند لوگوں نے

سجاد مرزا

MORE BYسجاد مرزا

    مہہ‌ و نجوم پہ ڈالی کمند لوگوں نے

    کیا یہ خود کو بہت سر بلند لوگوں نے

    نظام حسن چمن کے وقار کی خاطر

    بصد خلوص سہے ہیں گزند لوگوں نے

    وفا کا نام سبھی کی زباں پہ تھا لیکن

    وفا کے نام پہ دی جان چند لوگوں نے

    سماعتوں کے دریچے کھلیں تو کس کے لئے

    صدائیں کر لی ہیں سینوں میں بند لوگوں نے

    زمیں کا رزق تھے آخر زمیں کے ہو کے رہے

    ہزار بار لگائی زقند لوگوں نے

    حلاوتیں ترے لب کی دکھا گئی ہیں کمال

    سم حیات کو سمجھا ہے قند لوگوں نے

    سکوت شب میں بھلا کس طرح صدا آئے

    لبوں کو کر لیا سجادؔ بند لوگوں نے

    مأخذ:

    دشت تنہائی (Pg. 73)

    • مصنف: سجاد مرزا
      • ناشر: محمد اقبال نجمی
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے