Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محفل میں کسی کی ہم نے انہیں اک بار ذرا دیکھا ہی تو ہے

کمار پاشی

محفل میں کسی کی ہم نے انہیں اک بار ذرا دیکھا ہی تو ہے

کمار پاشی

MORE BYکمار پاشی

    محفل میں کسی کی ہم نے انہیں اک بار ذرا دیکھا ہی تو ہے

    یوں نام پہ ان کے دھڑکے ہے دل گویا ان سے رشتہ ہی تو ہے

    یادوں کے سہانے موسم میں اس گرم بدن کی آنچ لیے

    چل نکلے ہیں ہم یوں خوش خوش ہے جیسے وہ ادھر رہتا ہی تو ہے

    ہم کچھ بھی کہیں لیکن ان سے جو ایک تعلق تھا نہ رہا

    رشتے کی حقیقت کیا معنی بس ٹوٹ گیا دھاگا ہی تو ہے

    کیا کیا نہ عجب لمحے گزرے تنہائیٔ شب میں اس دل پر

    خوش فہمی کہ سب کہہ ڈالوں گا جیسے وہ مری سنتا ہی تو ہے

    بے سمت چلے تو ہیں لیکن ہم جانتے ہیں انجام سفر

    بے کار ہے جی کو کلپانا دو چار گھڑی چلنا ہی تو ہے

    آپ اپنے سے باہر آ کر بھی سب دیکھ لیا سب جان لیا

    عالم ہے یہ سارا بھید بھرا پردے سے پرے پردا ہی تو ہے

    تنہائی میں شام فرقت کی یہ سوچ کے خوش ہے جی اپنا

    آئے گا منا لیں گے اس کو جیسے وہ ادھر آتا ہی تو ہے

    ہر صنف سخن کو پاشیؔ جی اک طرز نئی دی ہے ہم نے

    ہر اک سے الگ ہر اک سے جدا ہر شعر میں عکس اپنا ہی تو ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 881)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے