Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہکا ہے زخم زخم ہوائیں ہیں منچلی

سیف زلفی

مہکا ہے زخم زخم ہوائیں ہیں منچلی

سیف زلفی

MORE BYسیف زلفی

    مہکا ہے زخم زخم ہوائیں ہیں منچلی

    برسا ہے تیری یاد کا ساون گلی گلی

    دیوار و در تو راہ میں حائل نہ ہو سکے

    آگے بڑھوں تو پاؤں پکڑتی ہے بیکلی

    اک ماہتاب تھا کہ پگھلتا چلا گیا

    اک شمع تھی کہ ساتھ مرے رات بھر جلی

    وہ روشنی جو تو نے ہمیں دی تھی دن ڈھلے

    وہ روشنی بھی ہم نے لٹا دی گلی گلی

    یہ اور بات ہم ہی اجالوں سے دور ہیں

    ورنہ ہمیں نے تیری جبیں پر شفق ملی

    سائے کا اک نقاب سا رخ پر بکھر گیا

    یارو سحر جو اس کے گریبان سے ڈھلی

    شعلہ فشاں ہے شدت ادراک سے بدن

    اک کرب کے الاؤ سے دیوانگی بھلی

    لو دے اٹھی ہیں بیتے دنوں کی رفاقتیں

    بجھتے شرر بھی آگ بنے وہ ہوا چلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے