Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محو ایسا ہوں سر و پا کی خبر کچھ بھی نہیں

عاشق حسین بزم آفندی

محو ایسا ہوں سر و پا کی خبر کچھ بھی نہیں

عاشق حسین بزم آفندی

MORE BYعاشق حسین بزم آفندی

    محو ایسا ہوں سر و پا کی خبر کچھ بھی نہیں

    تیرے جلوہ کے سوا مد نظر کچھ بھی نہیں

    اب تو تھامے ہوئے پھرتے ہو کلیجہ اپنا

    تم تو کہتے تھے کہ آہوں میں اثر کچھ بھی نہیں

    ہم بیاں کرتے ہیں جملہ کی عدم کے ترکیب

    مبتدا اس کی تو ہستی ہے خبر کچھ بھی نہیں

    خوف ہے ان پہ نہ ظاہر کہیں الفت ہو مری

    دل میں گو درد ہے کہتا ہوں مگر کچھ بھی نہیں

    نکلے جنت سے جو آدم تو جہاں میں آئے

    اتنی دلچسپ تو بستی ہے مگر کچھ بھی نہیں

    پتلی والوں کی سی چادر ہے حجاب ہستی

    سب ادھر ہی کے کرشمے ہیں ادھر کچھ بھی نہیں

    جب سے یہ جان لیا دامن رحمت ہے وسیع

    حشر کا ان کے گنہ گار کو ڈر کچھ بھی نہیں

    مأخذ:

    ایاغ بزم (Pg. 125)

    • مصنف: عاشق حسین بزم آفندی
      • ناشر: آگرہ اخبار پریس، آگرہ
      • سن اشاعت: 1927

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے