Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محو زاری تو رکھا دل کی لگی نے شب بھر

انوار انجم

محو زاری تو رکھا دل کی لگی نے شب بھر

انوار انجم

MORE BYانوار انجم

    محو زاری تو رکھا دل کی لگی نے شب بھر

    لیکن آنسو بھی جو پونچھے تو اسی نے شب بھر

    یہ مرے دل کی چمک ہے کہ تری آنکھ کا نور

    ذہن میں ناچتے رہتے ہیں نگینے شب بھر

    روحیں دم ساز ہیں تو جسم بھی ہم راز بنیں

    یوں تو تڑپیں گے یہ جلتے ہوئے سینے شب بھر

    اجنبی جان کے ڈرتے رہے سب دروازے

    میری آواز نہ پہچانی کسی نے شب بھر

    دل کے بیتاب سمندر میں تمنا بن کر

    ڈوبتے تیرتے رہتے ہیں سفینے شب بھر

    اس کے بام فلک آثار کی تصویر میں گم

    میری تخئیل بناتی رہی زینے شب بھر

    جہاں بیداریاں بیٹھی ہیں محافظ بن کر

    ہم نے خوابوں میں نکالے وہ دفینے شب بھر

    آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا اب دن میں جسے

    کتنا بے چین رکھا مجھ کو اسی نے شب بھر

    شعر ہی کہئے کہ شاید ملے تسکین انجمؔ

    یوں تو یہ چاندنی دے گی نہیں جینے شب بھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے