Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میخانے میں الفت کے نگہبان بہت ہیں

نہال رضوی لکھنوی

میخانے میں الفت کے نگہبان بہت ہیں

نہال رضوی لکھنوی

MORE BYنہال رضوی لکھنوی

    میخانے میں الفت کے نگہبان بہت ہیں

    اس چھوٹی سی بستی میں بھی انسان بہت ہیں

    خود اپنی تباہی کا ہمیں رنج نہیں ہے

    توہین محبت سے پریشان بہت ہیں

    آج ان کو ہوا ہے غلط احساس کا احساس

    آئینہ جو دیکھا ہے تو حیران بہت ہیں

    میخانے میں روز آنے کی کیوں کرتا ہے زحمت

    زاہد تری تبلیغ کے میدان بہت ہیں

    آگاہ نہیں ہنسنے کے انجام سے شاید

    وہ پھول جنہیں ہنسنے کے ارمان بہت ہیں

    مغموم نہ ہو تنگ نگاہیٔ جہاں سے

    بلقیس ادب تیرے سلیمان بہت ہیں

    ساحل پہ پہنچنے کی کرے کون تمنا

    دریا میں سفینے کے نگہبان بہت ہیں

    بجلی کی صفت شعلہ فشانی ہی نہیں ہے

    بجلی کی اماں میں بھی گلستان بہت ہیں

    اے گیسوئے شب رنگ ہمیں بھی تو اماں دے

    ہم کو بھی تری چھاؤں کے ارمان بہت ہیں

    ہم نے تو یہ سمجھا ہے نہالؔ اب بھی غزل کو

    کہنے کا سلیقہ ہو تو عنوان بہت ہیں

    مأخذ:

    شہر غزل (Pg. 160)

    • مصنف: نہال رضوی لکھنوی
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے