Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں آگ ہوں پانی ہوں نہ مٹی نہ ہوا ہوں

فاروق نور

میں آگ ہوں پانی ہوں نہ مٹی نہ ہوا ہوں

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    میں آگ ہوں پانی ہوں نہ مٹی نہ ہوا ہوں

    حالانکہ انہیں چار عناصر سے بنا ہوں

    رشتوں کی حقیقت کے بھرم ٹوٹ رہے ہیں

    اک شاخ بریدہ کی طرف دیکھ رہا ہوں

    مجبور ہوں میں اپنے اصولوں کی بنا پر

    دنیا یہ سمجھتی ہے کہ پابند انا ہوں

    محفوظ مجھے کر لیں زمانے کی نگاہیں

    میں اپنے تشخص میں اکیلا ہی بچا ہوں

    وہ شان ہے میری کہ ملائک کا ہوں مسجود

    کہنے کو کھنکتی ہوئی مٹی سے بنا ہوں

    گھر میں تو مری ایک نہیں چلتی ہے لیکن

    باہر یہی مشہور ہے میں گھر کا بڑا ہوں

    میں نورؔ تعارف کے لئے کچھ نہیں رکھتا

    اب کیسے بتاؤں گا تمہیں کون ہوں کیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے