Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں آسماں کو دیکھتا ہوں آسماں مجھے

ثاقب رامپوری

میں آسماں کو دیکھتا ہوں آسماں مجھے

ثاقب رامپوری

MORE BYثاقب رامپوری

    میں آسماں کو دیکھتا ہوں آسماں مجھے

    اچھا ہوا کہ بھول گئے مہرباں مجھے

    مانوس ہو گیا ہوں کچھ ایسا قفس سے میں

    آتا نہیں ہے یاد ابھی آشیاں مجھے

    طاقت نہیں کہ ضبط کروں راز غم مگر

    خاموش کر رہی ہے یہ میری زباں مجھے

    ہاں پھر تو جلوہ بار ہو اے برق طور سوز

    ہاں ہاں ابھی ہے حوصلۂ امتحاں مجھے

    مر کر بھی کشمکش ہے وہی حسن و عشق کی

    دینا پڑے نہ حشر میں بھی امتحاں مجھے

    میرے لئے مرقع عبرت ہے کائنات

    اک درس دے رہی ہے بہار خزاں مجھے

    جب طاقتوں نے میری مجھے دے دیا جواب

    پھر کیا پکارتا جرس کارواں مجھے

    ثاقبؔ کسی سے اپنی تباہی کا کیا گلہ

    خود سعیٔ جستجو نے کیا بے نشاں مجھے

    مأخذ:

    (Pg. 169)

    • مصنف: ثاقب کانپوری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے