Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اکیلا ہوں یہاں میرے سوا کوئی نہیں

شہزاد احمد

میں اکیلا ہوں یہاں میرے سوا کوئی نہیں

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    میں اکیلا ہوں یہاں میرے سوا کوئی نہیں

    چل رہا ہوں اور میرا نقش پا کوئی نہیں

    ذہن کے تاریک گوشوں سے اٹھی تھی اک صدا

    میں نے پوچھا کون ہے اس نے کہا کوئی نہیں

    دیکھ کر ہر ایک شے کا فیصلہ کرتے ہیں لوگ

    آنکھ کی پتلی میں کیا ہے دیکھتا کوئی نہیں

    کس کو پہچانوں کہ ہر پہچان مشکل ہو گئی

    خود نما سب لوگ ہیں اور رونما کوئی نہیں

    نقش حیرت بن گئی دنیا ستاروں کی طرح

    سب کی سب آنکھیں کھلی ہیں جاگتا کوئی نہیں

    گھر میں یہ مانوس سی خوشبو کہاں سے آ گئی

    اس خرابے میں اگر آیا گیا کوئی نہیں

    پیکر گل آسمانوں کے لیے بیتاب ہے

    خاک کہتی ہے کہ مجھ سا دوسرا کوئی نہیں

    عمر بھر کی تلخیاں دے کر وہ رخصت ہو گیا

    آج کے دن کے سوا روز جزا کوئی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 378)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے