میں اپنے آپ سے پیچھا چھڑا کے
نکل جاؤں کہیں رسی تڑا کے
قدم آخر اٹھانا ہی پڑے گا
نہیں تو گر پڑوں گا ڈگمگا کے
کہاں ہے اب وہ مشق آوارگی کی
سنبھل جاؤں گا لیکن لڑکھڑا کے
کسی کے در پہ جانے کا نتیجہ
میں دیکھ آیا ہوں اس کے در پہ جا کے
بسر کی اس طرح دنیا میں گویا
گزاری جیل میں چکی چلا کے
لکھی ہے بندگی میں سربلندی
ملو ہر آدمی سے سر جھکا کے
کسی کے کام آؤ زندگی میں
خوشی ہوگی کسی کے کام آ کے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 39)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.