Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنی بلندی کو بھی کھو کر نہیں گرتا

رحمت علی

میں اپنی بلندی کو بھی کھو کر نہیں گرتا

رحمت علی

MORE BYرحمت علی

    میں اپنی بلندی کو بھی کھو کر نہیں گرتا

    ٹوٹا ہوا تارہ ہوں زمیں پر نہیں گرتا

    ہر شاخ سے جڑ پھوٹ کے گرتی ہے زمیں میں

    برگد ہوں میں آندھی میں اکھڑ کر نہیں گرتا

    وہ پیڑ ثمر دار کہیں گھر میں نہیں ہے

    آنگن میں مرے اب کوئی پتھر نہیں گرتا

    اس محفل یاراں سے اگر جاتے ہو جاؤ

    اک اینٹ کھسکنے سے کبھی گھر نہیں گرتا

    لگتا ہے کسی تیر سے مجروح ہوا ہے

    ورنہ تری چھت پر وہ کبوتر نہیں گرتا

    وسعت ہی کہاں ہے کہ سما جائے کسی طرح

    اس واسطے ندیوں میں سمندر نہیں گرتا

    ہر روز بچاتا ہوں میں خود کو یہاں رحمتؔ

    کیسے کہوں سر پر کوئی پتھر نہیں گرتا

    مأخذ:

    بہار میں جدید غزل (Pg. 137)

      • ناشر: عطاء اللہ خاں علوی
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے