Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں چنچل اٹھلاتی ندیا بھنور سے کب تک بچتی میں

نسرین نقاش

میں چنچل اٹھلاتی ندیا بھنور سے کب تک بچتی میں

نسرین نقاش

MORE BYنسرین نقاش

    میں چنچل اٹھلاتی ندیا بھنور سے کب تک بچتی میں

    لہر لہر میں ڈوب کے ابھری ابھر ابھر کے ڈوبی میں

    میں کوئی پتھر تو نہیں تھی مجھ کو چھوکر بھی دیکھا

    برف کو تھوڑی آنچ تو ملتی آپ ہی آپ پگھلتی میں

    انگ لگا کر بیدردی نے آگ سی بھر دی نس نس میں

    ٹوٹ گئے سب لاج کے گھنگھرو ایسا جھوم کے ناچی میں

    پریم کے بندھن میں بندھ کر ساجن اتنی دوری کیوں

    تم بھی پیاسے پیاسے بادل پیاسی پیاسی دھرتی میں

    آنے والے دوار پہ پہروں دستک دے کر لوٹ گئے

    ہاتھ میں لے کر پڑھنے بیٹھی جب پریتم کی چٹھی میں

    سناٹے میں جب جب چھنکی بیری پڑوسن کی پائل

    جانے والے یاد میں تیری رات رات بھر جاگی میں

    کیا اندھا وشواس تھا اے نسرینؔ وہ مجھ کو منا لے گا

    ہر بندھن سے چھوٹ گیا وہ ہائے کیوں اس سے روٹھی میں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 787)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے