Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دیکھتا ہوں کہ ایک دنیا ہے جو کہ مرنے میں مبتلا ہے

ترکش پردیپ

میں دیکھتا ہوں کہ ایک دنیا ہے جو کہ مرنے میں مبتلا ہے

ترکش پردیپ

MORE BYترکش پردیپ

    میں دیکھتا ہوں کہ ایک دنیا ہے جو کہ مرنے میں مبتلا ہے

    بچا ہوا ہے جو کوئی مجھ کو نراش کرنے میں مبتلا ہے

    کسی طرح سے ہم اپنا اپنا دھرم نبھاتے ہی جا رہے ہیں

    میں یکجا کرنے میں مبتلا ہوں تو وہ بکھرنے میں مبتلا ہے

    میں دل پرندے سے اپنی رغبت کا کچھ سبب جانتا تھا لیکن

    مجھے یہ بالکل پتہ نہ تھا یہ بھی پر کترنے میں مبتلا ہے

    رچا گیا ہے یہ کھیل سارا اسے بچانے کے واسطے ہی

    لہو میں ڈوبا ہوا کوئی دل ہے جو ابھرنے میں مبتلا ہے

    اسے تم اپنے گلے لگاؤ پھر اس کے ماتھے سے لب چھواؤو

    تمہارا شاعر زمانے بھر کو اداس کرنے میں مبتلا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 44)
    • Author : ترکش پردیپ
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے