میں دیکھتا ہوں کہ ایک دنیا ہے جو کہ مرنے میں مبتلا ہے
میں دیکھتا ہوں کہ ایک دنیا ہے جو کہ مرنے میں مبتلا ہے
بچا ہوا ہے جو کوئی مجھ کو نراش کرنے میں مبتلا ہے
کسی طرح سے ہم اپنا اپنا دھرم نبھاتے ہی جا رہے ہیں
میں یکجا کرنے میں مبتلا ہوں تو وہ بکھرنے میں مبتلا ہے
میں دل پرندے سے اپنی رغبت کا کچھ سبب جانتا تھا لیکن
مجھے یہ بالکل پتہ نہ تھا یہ بھی پر کترنے میں مبتلا ہے
رچا گیا ہے یہ کھیل سارا اسے بچانے کے واسطے ہی
لہو میں ڈوبا ہوا کوئی دل ہے جو ابھرنے میں مبتلا ہے
اسے تم اپنے گلے لگاؤ پھر اس کے ماتھے سے لب چھواؤو
تمہارا شاعر زمانے بھر کو اداس کرنے میں مبتلا ہے
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 44)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.