Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ایک عمر کے بعد آج خود کو سمجھا ہوں

محسن احسان

میں ایک عمر کے بعد آج خود کو سمجھا ہوں

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    میں ایک عمر کے بعد آج خود کو سمجھا ہوں

    اگر رکوں تو کنارا چلوں تو دریا ہوں

    جو لب کشا ہوں تو ہنگامۂ بہار ہوں میں

    اگر خموش رہوں تو سکوت صحرا ہوں

    تجھے خبر بھی ہے کچھ اے مسرتوں کے نقیب

    میں کب سے سایۂ دیوار غم میں بیٹھا ہوں

    جھلس گئی ہے ہوائے دیار‌ درد مجھے

    بس ایک پل کے لئے شہر غم میں ٹھہرا ہوں

    مری خودی میں نہاں ہے مرے خدا کا وجود

    خدا کو بھول گیا جب سے خود کو سمجھا ہوں

    میں اپنے پاؤں کا کانٹا میں اپنے غم کا اسیر

    مثال سنگ گراں راستے میں بیٹھا ہوں

    بلندیوں سے مری سمت دیکھنے والے

    مرے قریب تو آ میں بھی ایک دنیا ہوں

    اگر ہے مقتل جاناں کا رخ تو اے محسنؔ

    ذرا ٹھہر کہ ترے ساتھ میں بھی چلتا ہوں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 626)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے