میں ہوں تری نگاہ میں تو ہے مری نگاہ میں
میں ہوں تری نگاہ میں تو ہے مری نگاہ میں
عشق بھی ہے پناہ میں حسن بھی ہے پناہ میں
جن کی طلب تھی معتبر مل گئیں ان کو منزلیں
جن کی تلاش خام ہے آج بھی ہیں وہ راہ میں
پاس بھی ہیں وہ دور بھی قرب بھی ہے فراق بھی
کتنا حسیں ہے فاصلہ میرے دل و نگاہ میں
عشق ہے وجہ دو جہاں عشق ہے روح دو جہاں
خم ہے جبین بندگی عشق کی بارگاہ میں
ضبط الم کے امتحاں دار و رسن کے مرحلے
کون سی مشکلیں نہیں اہل وفا کی راہ میں
زہد ہو کیوں نہ بے اثر تقویٰ ہو کیوں نہ رائیگاں
کیف ہی کیف ہے ترے مے کدۂ نگاہ میں
پلکوں پہ جب جلے چراغ آئیں نسیمؔ آندھیاں
کتنا حسین ربط ہے اشک میں اور آہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.