Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

جہانگیر نایاب

میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

جہانگیر نایاب

MORE BYجہانگیر نایاب

    میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

    ذرا اوروں سے ہٹ کر دیکھتا ہوں

    کبھی میں دیکھتا ہوں اس کی رحمت

    کبھی میں اپنی چادر دیکھتا ہوں

    نظر کا زاویہ بدلا ہے جب سے

    میں کوزے میں سمندر دیکھتا ہوں

    کبھی میرے لیے تھے پھول جن میں

    اب ان ہاتھوں میں پتھر دیکھتا ہوں

    سبھی ہیں مبتلائے خود فریبی

    عجب دنیا کا منظر دیکھتا ہوں

    نہیں بدلاؤ کے آثار کچھ بھی

    ابھی حالات ابتر دیکھتا ہوں

    مقدر میں لکھی ویرانیوں میں

    ذرا سا رنگ بھر کر دیکھتا ہوں

    نظر آتا ہے مدفن خواہشوں کا

    کبھی جب اپنے اندر دیکھتا ہوں

    سنا ہے آگ ہے اس کا سراپا

    چلو باہوں میں بھر کر دیکھتا ہوں

    بصیرت مجھ میں ہے نایابؔ ایسی

    میں ہر قطرے میں گوہر دیکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے