Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب بھی یاد کی شمعیں جلا کے رکھتی ہوں

ریحانہ قمر

میں جب بھی یاد کی شمعیں جلا کے رکھتی ہوں

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    میں جب بھی یاد کی شمعیں جلا کے رکھتی ہوں

    یہ میری ضد ہے کہ آگے ہوا کے رکھتی ہوں

    میں ٹوٹ سکتی ہوں لیکن میں جھک نہیں سکتی

    شکست ذات میں پہلو انا کے رکھتی ہوں

    وہ بادباں ہے اگر کشتیٔ محبت کا

    میں بادبان سے رشتے ہوا کے رکھتی ہوں

    نہیں ہے گھر میں تری یاد کے علاوہ کچھ

    تو کس کے سامنے چائے بنا کے رکھتی ہوں

    تمہارے خط ہیں مہکتے گلاب کے مانند

    وہ اور کھلتے ہیں جتنا چھپا کے رکھتی ہوں

    جو کہنا چاہتی ہوں وہ تو کہہ نہیں پاتی

    زباں پہ تذکرے آب و ہوا کے رکھتی ہوں

    میں جانتی ہوں کہ آنا نہیں کسی نے قمرؔ

    مگر منڈیر پہ شمعیں جلا کے رکھتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے