Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب وجود کے حیرت کدے سے مل رہا تھا

علی زریون

میں جب وجود کے حیرت کدے سے مل رہا تھا

علی زریون

MORE BYعلی زریون

    میں جب وجود کے حیرت کدے سے مل رہا تھا

    مجھے لگا میں کسی معجزے سے مل رہا تھا

    میں جاگتا تھا کہ جب لوگ سو چکے تھے تمام

    چراغ مجھ سے مرے تجربے سے مل رہا تھا

    ہوس سے ہوتا ہوا آ گیا میں عشق کی سمت

    یہ سلسلہ بھی اسی راستے سے مل رہا تھا

    خدا سے پہلی ملاقات ہو رہی تھی مری

    میں اپنے آپ کو جب سامنے سے مل رہا تھا

    عجیب لے تھی جو تاثیر دے رہی تھی مجھے

    عجیب لمس تھا ہر زاویے سے مل رہا تھا

    میں اس کے سینۂ شفاف کی ہری لو سے

    دہک رہا تھا سو پورے مزے سے مل رہا تھا

    ثواب و طاعت و تقویٰ فضیلت و القاب

    پڑے ہوئے تھے کہیں میں نشے سے مل رہا تھا

    ترے جمال کا بجھنا تو لازمی تھا کہ تو

    بغیر عشق کئے آئنے سے مل رہا تھا

    زمین بھی مرے آغوش سرخ میں تھی علیؔ

    فلک بھی مجھ سے ہرے ذائقے سے مل رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے