Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جن بلندیوں پہ تھا جن سے گرا بھی تھا

منظور عارف

میں جن بلندیوں پہ تھا جن سے گرا بھی تھا

منظور عارف

MORE BYمنظور عارف

    میں جن بلندیوں پہ تھا جن سے گرا بھی تھا

    میرا خیال ہے کہ وہاں پر خدا بھی تھا

    اترا زمین پر تو نگاہیں چمک اٹھیں

    یہ حسن گرچہ خلد سے کم تھا جدا بھی تھا

    اس نے زمین پر بھی نہ جینے دیا مجھے

    یہ شیوۂ سزا کہ خدا کو روا بھی تھا

    پیش نظر تھا حضرت آدم کے جو شجر

    تھی لذت ثمر تو خیال بقا بھی تھا

    شاید کہ سوچتا بھی ہو میرے لیے وہ حسن

    مجھ کو نکال کر جو مجھے دیکھتا بھی تھا

    کیوں اس نے عرش و فرش پہ اپنا لیا مجھے

    کیا تجھ سا دو جہاں میں کوئی دوسرا بھی تھا

    عارفؔ وہ کر رہا تھا تبسم بھی زیر لب

    جب عالم عتاب میں مجھ سے خفا بھی تھا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 316)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے