میں کہہ رہا تھا کہ سینے سے مت لگاؤ مجھے
میں کہہ رہا تھا کہ سینے سے مت لگاؤ مجھے
سو اب تم اپنے خد و خال سے چھڑاؤ مجھے
بچھڑ گئے ہو کسی سے تو میری یاد آئی
کسی کی چھوڑی ہوئی چائے مت پلاؤ مجھے
ذرا بھی مجھ سے محبت ہے تو مرے یارو
اسی کے شہر میں لے جا کے چھوڑ آؤ مجھے
وو بے وفا ہے تسلی کو اتنا کافی نہیں
بچھڑنے والے کی سو خامیاں گناؤ مجھے
کسی کے عشق میں ناکام ہو کے لوٹا ہوں
ہزاروں خواہشوں والی غزل سناؤ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.