Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خامشی کے جزیرے میں ایک پتھر تھا

ولی عالم شاہین

میں خامشی کے جزیرے میں ایک پتھر تھا

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    میں خامشی کے جزیرے میں ایک پتھر تھا

    مگر صداؤں کا ریلا مرا مقدر تھا

    نہ جانے کون تھا کس اجنبی سفر پر تھا

    وہ قافلے سے الگ قافلے کے اندر تھا

    تمام شہر کو اس کا پتہ ملا مجھ سے

    وہ آئنے میں تھا پر آئنے سے باہر تھا

    وہ جا رہا تھا سمندر کو جھیلنے کے لئے

    عرق عرق سر ساحل تمام منظر تھا

    کھلا تھا اس کے لئے قصر کا جنوبی در

    مگر وہاں کوئی اندر ہی تھا نہ باہر تھا

    وہ نرم ریت کے بستر پہ جا کے لیٹ گیا

    کھلی جو آنکھ تو چاروں طرف سمندر تھا

    گھرا ہوا تھا وہ بد نامیوں کے ہالے میں

    حسیں کچھ اور بھی شاہینؔ اس کا پیکر تھا

    مأخذ:

    Be-nishaan (Pg. 209)

    • مصنف: wali aalam Shahiin
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: Dabistan-e-jadeed
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے