میں کیا ہوں اور کیوں ہوں اسے بھی خبر تو ہو
میں کیا ہوں اور کیوں ہوں اسے بھی خبر تو ہو
اس پر بھی آئنہ کبھی میرا ہنر تو ہو
در پردہ واپسی کو ہیں تیار انا پرست
گم گشتہ منزلوں کی مگر رہ گزر تو ہو
بیتاب ہر نگاہ ہے اٹھنے کے واسطے
جلتا ہوا چراغ کوئی بام پر تو ہو
نیزے کی نوک پر جو نہ اچھلے تو کیا کرے
دستار کے لئے کسی شانے پہ سر تو ہو
دیکھوں کہاں سے میں روش گل چمن چمن
دیوار میں کہیں کوئی روزن یا در تو ہو
آخر شناوری کا بھی رکھنا ہے کچھ بھرم
دریا میں ڈوبنے کو کم از کم بھنور تو ہو
محور سے ہٹ کے آپ ہی گردش کرے زمیں
تھوڑا سا کائنات میں زیر و زبر تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.