Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نہ ترسوں گا کبھی ساقی جو ترسانے لگے

محمد علی شاداں

میں نہ ترسوں گا کبھی ساقی جو ترسانے لگے

محمد علی شاداں

MORE BYمحمد علی شاداں

    میں نہ ترسوں گا کبھی ساقی جو ترسانے لگے

    ہاتھ کے چھالے بھی مجھ کو اب تو پیمانے لگے

    ترک پینا مے کیا اوروں کے غم کھانے لگے

    کیف بخش اب ہاتھ کے چھالے کے پیمانے لگے

    کل تر و تازہ تھے گلشن میں جو چہروں کے گلاب

    دھوپ میں فکروں کی آج آئے تو مرجھانے لگے

    دل کا چھالا زخم کی صورت نہ کر لے اختیار

    حال پر اب میرے اپنے رحم فرمانے لگے

    کل کا سورج امن کا پیغام لائے یا خدا

    شام آئی پھر گھروں میں لوگ گھبرانے لگے

    آج یہ محفل میں کس نے دی الٹ رخ سے نقاب

    روشنی بڑھنے لگی اور دیپ شرمانے لگے

    قوم پھر پائے گی شاداںؔ خواب غفلت سے نجات

    رفتہ رفتہ ہوش میں دیوانے اب آنے لگے

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 125)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے