میں نہیں بیٹھ کے اشکوں کو بہانے والا
میں نہیں بیٹھ کے اشکوں کو بہانے والا
میں ہوں تدبیر سے تقدیر بنانے والا
ایسے انجام سے ہم سب کو سبق لینا ہے
جل گیا آگ میں خود آگ لگانے والا
زخم کھا کر بھی پرندہ نہ رکا اڑتا رہا
ہاتھ ملتا ہی رہا تیر چلانے والا
اس کے احسان سے اللہ بچائے مجھ کو
کتنا کم ظرف ہے احسان بتانے والا
ٹوٹنا لفظ ہی مجھ پر ہے قیامت جیسا
میں ہوں مٹی کے کھلونوں کو بنانے والا
کیسے جیتا ہے ذرا سوچ کے دیکھو تو ادیبؔ
اپنے احساس کو سینہ میں دبانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.