Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے چاہت کے گیت گائے تھے

دور آفریدی

میں نے چاہت کے گیت گائے تھے

دور آفریدی

MORE BYدور آفریدی

    میں نے چاہت کے گیت گائے تھے

    سننے والے مگر پرائے تھے

    عمر بھر کو خوشی کا روگ لگا

    ایک دو دن کو مسکرائے تھے

    راحتیں ہی نہ کر سکے حاصل

    راحتوں کے محل بنائے تھے

    میرے خوابوں کی روشنی میں کبھی

    ان لبوں پر لبوں کے سائے تھے

    کس نے کھینچیں جفا کی تلواریں

    کس نے ارماں کے خوں بہائے تھے

    بہہ رہی ہیں نشاط کی ندیاں

    کیا اشارے تھے کیا کنائے تھے

    میں نے چاہت کے آسماں پر دوست

    چاند تاروں کے دف بجائے تھے

    ہائے وہ دن جو تیرے ساتھ گئے

    نغمہ و نور میں نہائے تھے

    مأخذ:

    ویرانیاں (Pg. 77)

    • مصنف: دور آفریدی
      • ناشر: دور آفریدی
      • سن اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے